: شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
: سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے
بڑا مہربان نہایت رحم والا
انصاف کے دن کا حاکم
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی توبہ اس کے مرنے سے پہلے پہلے تک قبول فرماتا ہیں (چنانچہ بندے کو مایوس نہ ہونا چاہئے)۔ (حضرت عبداللہ بن عمرؓ۔ ترمذی شریف)
نئی دہلی،5اپریل(ایجنسی) اگرچہ چکن گنیا بخار اسی مچھر کے کاٹے سے ہوتا ہے جو ڈینگی کا باعث بنتا ہے لیکن اچھی بات یہ ہے کہ چکن گنیا کوئی جان لیوا بیماری نہیں اور تقریباً سات دن میں قدرتی طور پر مکمل ختم ہوجاتی ہے۔ اس کی علامات مچھر کے کاٹنے کے 4 سے 7 دنوں میں ظاہر ہوتی ہیں اور اس دوران متاثرہ فرد میں تیز بخار، جوڑوں کے درد، جوڑوں کی سوجن، جلد پر دھبے، پٹھوں میں درد، متلی اور شدید تھکاوٹ جیسی کیفیات ظاہر ہوسکتی ہیں۔ اگر کسی شخص میں یہ علامات موجود ہوں تو:
اسے چاہئے کہ روزانہ زیادہ سے زیادہ مقدار میں پانی استعمال کرے اور کوشش کرے کہ سوپ یا مشروبات کی شکل میں اپنی غذائی ضروریات پوری کرے۔
چکن گنیا کی صورت میں آرام کرنا زیادہ بہتر رہتا ہے کیونکہ اس سے جسم کا قدرتی دفاعی نظام (امیون سسٹم) بہتر کام کرتا ہے جس سے چکن گنیا کی شدت قابو میں رہتی
ہے۔
واضح رہے کہ اب تک چکن گنیا کی کوئی دوا یا ویکسین دستیاب نہیں اس لیے اگر کوئی مہنگی دوا یہ کہہ کر فروخت کی جارہی ہو کہ اس سے چکن گنیا کا مکمل علاج ہوجاتا ہے تو ایسے کسی دعوے کا یقین نہ کیجیے۔ ڈسپرین، پیناڈول، پیراسیٹامول اور درد ختم کرنے والی عام اور کم خرچ دوائیں چکن گنیا کے دوران بخار کی شدت اور جوڑوں یا پٹھوں کی تکلیف کم کرنے میں زیادہ مناسب رہتی ہیں لہذا یہی استعمال کرنا بہتر بھی رہتا ہے۔
گھر میں صفائی ستھرائی کا خصوصی خیال رکھیے اور اگر کیاریوں یا گملوں میں پودے لگا رکھے ہوں تو ان پر باقاعدگی سے کیڑے مار دواؤں کا (خاص کر مچھر مار دواؤں کا) اسپرے کرتے رہیے۔
گھر میں اور گھر کے آس پاس پانی کھڑا ہونے نہ دیجئے۔ واضح رہے کہ گندے اور بدبودار پانی کے علاوہ اگر صاف پانی بھی زیادہ دیر تک کسی کھلی جگہ پر کھڑا رہے تو اس میں بھی ڈینگی اور چکن گنیا پھیلانے والے مچھر (یعنی ایڈیز مچھر) پیدا ہوسکتے ہیں۔